کتب خانہ کے متعلق

رکنیت اور رہنمایانہ خطوط:

کتب خانہ بنیادی طور پر اساتدہ، ریسرچ اسکالرز، طلبہ اور غیر تدریسی اراکین عملہ کے لیے ہے۔

  • خصوصی گزارش پر تحقیق کے لیے بیرونی طلبہ و تحقیق کاروں کو بھی لابئریرین کی اجازت سے مختصر مدت کے لیے کتب خانے سے استفادہ کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔
  • کتب خانہ سے کتابیں ادھار لینے کی سہولت کا حق صرف اراکین تک ہی محدود ہے۔
  • رکن بننے کے لیے رجسٹریشن فارم بھر کر سرکولیشن کاؤنٹر پر جمع کرانا پڑتا ہے۔ غیر تدریسی اراکین عملہ کو اپنے متعلقہ رجسٹرار کے ذریعہ مذکورہ فارم کی توثیق کرواکر بھیجنا پڑتا ہے۔
  • تمام اراکین کو طویل تعطیل پر جانے سے پہلے مستعار لی ہوئی کتابوں کو لوٹانا اور کتب خانہ سے 'نو ڈیو (No Dues) سرٹی فکیٹ' فکیٹ'' لینا لازمی ہے
  • سبکدوش اساتذہ اور سابقہ طلبہ کو بھی ''خصوصی اراکین'' کے طور پر کتب خانہ سے کتابیں مستعار لینے کی اجازت دی جاتی ہے جس کے لیے مبلغ 500/- روپئے ضمانتی رقم جمع کرانی پڑتی ہے۔
  • تاخیر سے واپس کی جانے والی کتابوں پر ایک روپیہ یومیہ فی کتاب کے حساب سے جرمانہ دینا ہوگا۔
  • کتاب مستعار لینے کی سہولت مقامی اراکین تک ہی محدود ہے۔ اراکین کو کتب خانے سے شخصی طور پر ہی کتابیں لینی ہوں گی۔

 

زمرہ

شمار کتب

مستعار دینے کی مدت

A

تمام مستقل تدریسی عملہ
ملحقہ کالجز کے تدریسی عملہ

15

ایک سیمسٹر
ایک سیمسٹر

B

مستقل انتظامی عملہ (اسسٹنٹ رجسٹرار اور اعلیٰ عہدوں کے حامل)

05

14دن

C

مستقل ٹیکنیکل اور معاون عملہ (جونئر ٹیکنیکل اسسٹنٹ کے درجے سے نیچے کا نہ ہو)

2

14دن

D

دیگر مستقل غیر تدریسی اراکین

2

14دن

E

ریسرچ اسکالرز

5

ایک مہینہ

F

پوسٹ گریجویٹ طلبہ

4

14دن

G

پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ کورسز

3

14دن

H

انڈر گریجویٹ

2

14دن

I

خصوصی ممبران

1

ایک مہینہ


  • رکن کتب خانہ کو کتب خانے کے ذریعہ جاری کیے گئے رکنیت کارڈ پیش کرنے پر کتابیں مستعار دی جائیں گی۔ کھلے ہوئے رسائل اور جلد بندجرائد و رسائل جاری نہیں کیے جائیں گے۔
  • ضمانتی رقم واپس لینے کے لیے یا کسی دوسرے مقصد کے لیے لائبریری کارڈ لوٹانے کے بعد نیز اگر کوئی قابل ذکر بقایہ ہو تو اس کو ادا کرنے کے بعد اراکین 'نو ڈیو (No Dues)' سرٹیفکیٹ حاصل کرسکتے ہیں۔
  • لائبریرین کو کسی بھی رکن سے کوئی بھی کتاب کسی بھی وقت واپس مانگ لینے کا حق حاصل ہوگا۔
  • لائبریرین مستعار دی جانے والی کتابوں کی مدت میں تخفیف کرسکتا ہے اگران کتابوں کی خصوصی مانگ ہو۔
  • مستعار لی گئی کتابیں پیشگی مدت کے لیے جاری کی جاسکتی ہیں اگر ان کتابوں کو کسی دوسرے رکن نے اپنے لیے محفوظ کرایا ہو۔
  • کوئی رکن اپنے لیے کوئی خصوصی کتاب محفوظ کراسکتا ہے جس کو کسی دوسرے نے مستعار لے رکھا ہو۔ اس کے لیے رکن کو سرکولیشن کاؤنٹر پر دستیاب متعینہ فارم پُر کرنا ہوگا۔

کتب خانہ سے کتابیں مستعار لینے کا کارڈ اور کتابیں گم ہونے کی صورت میں:

  • ممبران جاری کیے گئے لائبریری کارڈ کے لیے وہ خود ہی ذمہ دار ہوں گے۔ کارڈ گم ہونے کی صورت میں سرکولیشن سیکشن کو فوری مطلع کرنا ہوگا۔ درخواست دینے کے دو ہفتہ بعد مبلغ 50/- روپئے کی ادائیگی کے بعد ڈپلیکیٹ لائبریری کارڈ مہیا کرایا جائے گا۔
  • ممبران کتب خانہ کے ذریعہ اٹھائے جانے والے کسی بھی نقصان کے لیے ذمہ دار ہوں گے جو ان کی لائبریری کارڈ کے کھوجانے یا غلط استعمال کیے جانے کے نتیجے میں سامنے آئے گا۔ اگر کسی رکن نے کارڈ گم ہوجانے کا اعلان کر رکھا ہے اور اسی کارڈ کو استعمال کرتا ہوا پایا جاتا ہے تو اس پر 50/- روپئے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
  • اگر کسی رکن کے ذریعہ کتاب گم ہو جائے تو اس کو اُسی ایڈیشن یا تازہ ترین ایڈیشن کی وہی کتاب حاصل کر کے کتب خانے کو لوٹانا ہوگا۔ اگر پندرہ دنوں میں کتاب نہیں لوٹائی گئی تو مرتکب کو کتاب کی چار گنی رقم ادا کرنی ہوگی۔
  • اگر کثیر جلدوں پر مبنی کسی کتاب میں نقص پیدا ہوتا ہے یا وہ گم ہوجاتی ہے تو تو اس کا ذمہ دار ممبر مندرج بالا خطوط پر یا تو ویسی ہی کتاب کتب خانہ کو دستیاب کرائے گا یا اس کی قیمت ادا کرے گا۔

زائد المیعاد جرمانہ:

• معینہ مدت سے زیادہ رکھنے پر کتب خانہ فی کتاب یومیہ ایک روپیہ کے حساب سے زائد المیعاد جرمانہ طلب کرے گا۔

  • خصوصی صورت حال میں لائبریرین کو زائد میعاد جرمانہ کو معاف کردینے کا اختیار ہوگا۔

خصوصی خدمات:

• مفت باکس سہولت، جہاں رسائل کے ڈپلی کیٹ شمارے رکھے جاتے ہیں جنہیں اساتذہ بغیر کسی جوابدہی کے لے جاسکتے ہیں۔

بین کتب خانہ جات کتابوں کا تبادلہ :

  • کتب خانے کے پاس حیدرآباد و سکندرآباد کے کتب خانوں اور بیرون شہر کے کتب خانوں سے کتابوں کے لین دین کی سہولت دستیاب ہے جس سے ممبرانِ کتب خانہ استفادہ کرسکتے ہیں۔
  • شناختی کارڈ دکھاکر مندرجہ بالا طریقے سےدستیاب کرائی ہوئی کتابوں سے درونِ کتب خانہ استفادہ کیا جاسکتا ہے۔

محفوظ شدہ ذخائر

• نصابی کتب کو اس زمرے میں رکھا جاتا ہے اور یہ صرف حوالہ جات کے لیے ہی دستیاب ہوتی ہیں۔