معاشیات میں ماسٹرس پروگرام : ساخت : قواعد و ضوابط
معاشیات میں ماسٹر پروگرام دو سالہ پروگرام ہے جو چار سیمسٹروں پر محیط ہے۔ درج ذیل میں اس طرح سے ہے :
سلسلہ
پرچہ
کوڈس
پرچہ کا عنوان
سیمسٹر I -
لازمی پرچے
ECONM-101
مائکرواکنامک اکنامک انالائیزس
ECONM-102
مائکرواکنامک انالائیزس
اختیاری پرچے
ECONM-103
پبلک اکنامک
ECONM-104
میتھ میٹکس فار اکنامکس
ECONM-105
ہسٹری آف اکنامک تھاوٹ
سیمسٹر II -
لازمی پرچے
ECONM-201
انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈ فینانس
ECONM-202
مانیٹری اکنامکس
اختیاری پرچے
ECONM-203
اکنامیٹرکس
ECONM-204
لیبر اکنامکس
ECONM-205
اگریکلچرل اکنامکس
ECONM-206
سوشیو۔اکنامک ایکسکلوژن اینڈ انکلوسیو پالیسیز
سیمسٹر III -
لازمی پرچے
ECONM-301
رورل اکنامکس
ECONM-302
ڈیولپمنٹ اینڈ گروتھ تھیوری
اختیاری پرچے
ECONM-303
اکنامکس آف ایجوکیشن
ECONM-304
اسلامک بینکنگ
ECONM-305
انڈسٹریل اکنامکس
ECONM-306
ہیلتھ اکنامکس
سیمسٹر III -
لازمی پرچے
ECONM-401
انڈین اکنامک پالیسی
ECONM-402
اکنامکس آف نیچرل ریسورسس اینڈ انورائنمنٹ
ECONM-403
ماسٹرس تھیسس
کریڈٹ اور نشانات
کورس کے دوران طالب علم کا تعین 64کریڈٹ پر مبنی ہوگا۔
نظری پرچوں کا امتحانی نمونہ:
تھیوری پرچے100نشانات پر مبنی ہوں گے جن کی جانچ میقات کی مجموعی کار کردگی پر ہوگی۔اس کا انعقاد میقات کے اختتام پر کیا جاتا ہے۔ ہر مضمون میں طالب علم کی جانچ کے لیے30 نمبر پر مشتمل داخلی احتسابInternal Assessment کا نظم مقرر ہے۔ہر میقات کے اختتام پر امتحان میں نظری پرچہ میں دس سوالات شامل ہوں گے جن میں ہر اکائی میں سے دو سوالات کے جوابات داخلی انتخاب کے تحت تحریر کرنا ضروری ہوگا۔ طالب علم کو صرف پانچ سوالات کے جوابات لکھنے ہوں گے۔ان میں سبھی سوالات کے نشانات مساوی ہوں گے۔یعنی (5x10=50) دوسرا سوال مختصر نوٹ پر مبنی سات سوالات پر مشتمل ہوگا جن میں پورے نصاب کا احاطہ کیا جائے گا۔ ان میں سے طالب علم کوچار نمبر کے پانچ مختصر جوابات تحریر کرنا ضروری ہوگا یعنی(5x4=20) ۔
داخلی احتساب Internal Assessmentاسائنمنٹ،ٹیسٹ،میقاتی پرچوں term papersاورسمیناروں کی بنیاد پرکیا جائے گا۔داخلی احتساب Internal Assessmentکورس ٹیچر کے ذریعہ کیا جائے گا۔ہر نظری پرچے میں کامیابی کے لیے داخلی محاسبے میں اور مجموعی طور پر 33% نمبر حاصل کرنا ضروری ہے۔
ایم اے کا مقالہ:
ایم اے کا مقالہ اس کورس کے نصاب کا لازمی حصہ ہے۔اس کا مقصد یہ ہے کہ طالب علم کو تجربیاتی کام کے ساتھ نرییاتی کام سے بھی آگہی ہواور مسقبل میں یہ ان کے تحقیقی عمل میں مدد گار ثابت ہوگا۔یہ امر مسلم ہے کہ اس کام کے دوران طلبا کی بہت سی مہارتوں میں اضافہ ہوتا ہے یعنی کس طرح تحقیقی مسائل پیدا ہوتے ہیں اور دلائل کے ساتھ کس طرح نظریاتی فہم وجود میں آتی ہے۔مزید بر آں بنیادی مآخذ اور ثانوی مآخذکو جمع کرنا اور اس کا تجزیہ کرناجس سے تحقیق کے نتائج بر آمد ہوتے ہیں۔
ایم اے کا مقالہ تین حصوں میں تقسیم ہوگا۔مقالہ 200نمبرات پر مشتمل ہوگاجنہیں تین حصوں میں اس طرح تقسیم کیا جائیگا::
15% داخلی محاسبہ(Internal Assessment)
70% جمع کئے گئے مقاکے کی جانچ پر۔
15% زبانی امتحان۔
ایم اے کے مقالے کی تیاری کے لیے شعبہ میں موجوداساتذہ کی تعداد کو نظرمیں رکھتے ہوئے ہی طلبا کو مساویانہ طور پر تقسیم کیا جائیگا۔ کامیابی کے نشانات:
طالب علم کو کامیابی کے لیے ہر پرچہ میں 33% اور ایم اے کے مقالے میں50% نمبر حاصل کرنا لازمی ہے۔ حاضری:
میقاتی امتحان میں شریک ہونے کے لیےنظری کلاسوں میں 75% حاضری ضروری ہے۔وہ طلبا جن کی طبی وجوحات کی بنا پرغیرحاضری ہے انہیں صدر شعبہ 10فیصدحاضری کی چھوٹ دے سکتے ہیں مگر اس سے زیادہ نہیں۔یعنی میقات کے دوران اگر کوئی طالب علم ایک ماہ مسلسل غیرحاضر رہا تو رجسٹر سے اس کا نام خارج کر دیاجائے گا۔ امتحانی اصول اور ترقی:
ایک میقات سے دوسری میقات میں ترقی کے لیےطالب علم کو کل نظری پرچوں میں 50% کامیابی لازمی ہے۔اگر طالب علم پہلی میقات میں تمام پرچوں میں ناکام ہوجاتا ہے تواس کا داخلہ منسوخ کر دیا جائے گا۔ تاہم اگر وہ کورس میں داخلہ کا خواہشمند ہے تو اسے دوبارہ داخلے کے عمل کو پورا کرنا ہوگا۔
جو طلبا کسی میقات کے نظری پرچوں میں دوبارہ کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں انہیں اسی میقات کے امتحان میں شریک ہونا ہوگا۔ان کے لیےکوئی خاص امتحان نہیں ہوگا۔
امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے وہ طلبا جواسی میقات کے کسی بھی پرپرچہ میں مزید بہتر کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو وہ اگلے امتحان میں اسی طرح شامل ہو سکتے ہیں۔
طالب علموں کو داخلی محاسبہ/زبانی امتحان Internal Assessment / VivaVoce میں دوبارہ جانچ یا شریک ہونے کا موقع فراہم نہیں کیا جائےگا۔
نظری پرچوں کی دوبارہ جانچ اوربہتری کاعمل یونیورسٹی کے ضوابط کے مطابق ہوگا۔
ایم اے کے نظری پرچوں اورمقالے میں کامیابی حاصل کرنے والے طلبا کو یونیورسٹی کے مقررہ معیار کے مطابق ڈگری دی جائیگی۔
طلبا کوزیادہ سے زیادہ چار سال (آٹھ سیمسٹرس) کی مدت میں کورس پورا کرنا لازمی ہے۔