اسکول برائے صحافت و ترسیل عامہ
شعبہ ترسیل عامہ و صحافت
اغراض ومقاصد
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے ۱۳ ستمبر۲۰۰۴ کو شعبہ صحافت و ترسیل عامہ کے تحت ایم اے ڈگری پروگرام کا آغاز کیاہے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے شعبہ صحافت و ترسیل عامہ نے ایک مستحکم پیش رفت کی ہے۔اس شعبہ کے تحت ایم اے ( ایم سی جے)کا پروگرام جاری ہے جو اردو بولنے والے طلباءکو ذرائع ابلاغ کے وسیع وعریض میدان میں طرز معاش کے لیے تربیت دیتا ہے ۔شعبہ کا اصل مقصد ایسے پیشہ ور افراد تیار کرنا ہے جو الیکٹرانک ،پرنٹ میڈیا اور تحقیق کے میدان میں عمدہ تعلیم وتربیت سے لیس ہوں ۔اس تعلق سے شعبہ ذرائع تعلیم وتحقیق میں اعلیٰ معیارکے حصول کے لیے سخت محنت کر رہا ہے۔
اسکول برائے صحافت و ترسیل عامہ نو تعمیر شدہ تعلیمی میڈیا سینٹر کی عمارت میں جدید ترین ذرائع ابلاغ کے ساتھ قائم ہے ۔اس کے تحت ذرائع ابلاغ وصحافت کے طلباءکی عملی مشق میں اضافہ کیا جا رہا ہے،اس کے ساتھ آڈیو اور ویڈیو میڈیا کے لیے تعلیمی میڈیاسینٹر میں بھی ضروری سہولیات کی فراہم کی جا رہی ہیں ۔
نصابی خاکہ
دو سالہ ایم۔اے (جے ایم سی )کورس میں ذریعہ تعلیم و امتحان اردو ہے ۔ یہ کورس چار سیمسٹرپہ مشتمل ہے ۔ایم اے (جے ایم سی ) کے پروگرام کو کچھ اس انداز سے منظم کیا گیا ہے کہ اصول مواصلات ،پرنٹ صحافت ،ریڈیو پروڈکشن اور ٹی وی /ویڈیو پروڈکشن میں ایک توازن قائم ہے،اسی طرح اصولی کورس میں سیمینا ر پیپر پیش کرنا ،پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں عملی تفویضات،ایک تحقیقی پروجیکٹ کی کلاس میں پیش کش اور دیگر تفویضات۔
شعبہ کے تحت والا چلنے والا نصاب بازارکے بدلتے ہوئے حا لات کے مطابق جدید بنایا جاتا ہے۔
پراگرام کی مدت دو سالہ ہے اور ذریعہ تعلیم وامتحان اردو ہے ۔نصاب کو چار سیمسٹر میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہرسیمسٹر میں چار کورسز مکمل کیے جاتے ہیں ۔اس طرح مکمل پروگرام 16کورسز پہ مشتمل ہے۔عام طور پر یو جی سی کی جانب سے سفارش کردہ نصاب کو ہی اپنایا جاتا ہے البتہ بورڈآف اسٹدیزاور دیگر قانونی اداروں کی سفارشات پر طلبہ کی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے چند تبدیلیاں کی جاتی ہیں ۔یہ نصاب طلبہ کو ذرائع ابلاغ کی مہارت کے ساتھ ساتھ ہندوستانی سماجی تناظر میں مواصلاتی عمل کی ایک مکمل تفہیم فراہم کرتا ہے۔
اس وقت یہ نصاب تحریری مواد اورپرنٹ نیز الیکٹرانک میڈیا میں مواصلاتی مہارت کے امتزاج کا حامل ہے جیسے کتابت ،رپوٹنگ وترمیم ،ریڈیو پروڈکشن ،ٹی وی ،ویڈیو پروڈکشن ۔ایڈورٹائزنگ ، تعلقات عامہ ،نظریاتی واقفیت مشتمل مواصلاتی نظریات ،ترقی مواصلات ،ذرائع ابلاغ کے اخلاق اصول تحقیقات وغیرہ
مہارت کی تربیت موجودہ ذرائع ابلاغ کے مسائل کے مطالعے اور تجزیہ سے کی جاتی ہے ۔طلبہ سے مواصلات اور کلچر جیسی میدانی سرگرمیوں کامطالبہ کیا جاتا ہے ۔
ایم اے (جے ایم سی )پروگرام کو اس انداز سے ڈیزئن کیا گیا ہے کہ یہ نظریہ مواصلات ،پرنٹ صحافت ،ریڈویو ،ٹی وی اور ویڈیو پروڈکشن کی ایک متوازن شکل پیش کرتا ہے اسی طرح نظری نصاب میں سیمینارپیپرس کی پیشکش ،پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں عملی تفویضات،ایکتحقیقی پروجیکٹ ،کلاس میں پیش کش،اور دیگر تفویضات بھی شامل ہیں
پہلے سمیسٹر میں طلبہ کو ایک لیب جرنل کی طباعت و اشاعت عمل میں لانی ہوتی ہے ۔طلبہ شعبے کے ذریعے شائع کیے جانے والے'اظہار' نامی لیب جرنل کو قلمی وتحقیقی تعاون بھی فراہم کرتے ہیں اور اس کی ترتیب و تزئین میں بھی حصہ لیتے ہیں ۔
دوسرے سمیسٹر میں ہر طالب علم کو شعبے کے کسی ایک استاذ کے زیر نگرانی ایک تحقیقی رپورٹ تیار کرنی ہوتی ہے ۔طلبہ ریڈیو ڈاکومنٹری تیار کرنے میں اجتماعی طور پر بھی حصہ لیتے ہیں ۔تیسرے اور چوتھے سمیسٹر میں نصاب کے مطابق طلبہ اجتماعی طور پر ڈاکومنٹری اور دیگر اقسام کی ویڈیوزبناتے ہیں،طلبہ تیسرے اور چوتھے سمیسٹر کے دوران ای این جی/ای ایف پی کو شامل کرتے ہوئے ملٹی میڈیا سیٹ اپ پر بھی کام کرتے ہیں ۔
ذرائع ابلاغ کے میدان کو سامنے رکھتے ہوئے شعبہ نے انگریزی صحافتی مہارت کا ایک پیپر مہیا کیا ہے تاکہ طلبہ انگریزی زبان میں مواصلاتی مہارت حاصل کر سکیں اسی طرح ملک کے بدلتے ہوئے اقتصادی منظرنامے کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید ایک پیپر بعنوان سماجی۔اقتصادی سیاست اور میڈیا کے مسائل طلباءمیںمتعارف کرایا گیا ہے جو اس وسیع سماجی۔ اقتصادی مضمرات کو سمجھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے جن کے تحت ہندوستان میں میڈیا کو کام کرنا ہوتا ہے ۔اس کے ساتھ ہی ایک اورپیپر مطالعات فلم کے نام سے چوتھے سمیسٹر میں متعارف کرایاگیا تھا،اسکے علاوہ ایک اضافی پیپر مواصلاتی مہارت کے عنوان سے مختلف مواصلات کی مہارتوںمیں نکھار لانے کے لیے متعارف کرایا گیا ۔
اسکالرشپ
جے ایم سی کے تمام طلباءکو ماہانہ ایک ہزار روپے بطور اسکالرشپ دیے جاتے ہیں ، یہ اسکالر شپ کم زور معاشی پس منظر کے حامل طلباءکو پروفیشنل کورسز کے دوران مدد فراہم کرتی ہے ۔ یونیورسٹی کی اس اسکالرشپ کے علاوہ شعبہ بھی طلباءکی ہمت افزائی کرتا ہے اور مختلف حکومتی و غیر حکومتی اسکالرشپس سے فائدہ اٹھانے کے ضمن میں طلباءکی رہ نمائی کرتاہے ۔
انٹرن شپ
دوسرے سمسٹر کی تکمیل کے بعد ہر طا لب علم کو مشہور میڈیا اداروں میں چار ہفتوں کی انٹر ن شپ سے گزرنا پڑتا ہے ۔
ایم اے (جے ایم سی ) کورس میں داخلہ کی اہلیت
ایم ۔اے (صحافت و ترسیل عامہ) میں داخلہ عام طور پر مئی / جون میں منعقدداخلہ امتحان کے ذریعہ ہوتا ہے ۔امیدوار کے لیے لازم ہے کہ وہ کسی بھی Discipline میں ایک مسلمہ یونیورسٹی سے کم از کم 45فیصد مجموعی نمبروں کے ساتھ گریجویٹ ہوں۔امیدواروں نے کم از کم دسویں درجہ تک اردو بحیثیت مضمون پڑھی ہو یااسے اردو کی اس قدر معلومات ہوںکہ وہ آسانی سے اردو لکھ،پڑھ اور بول سکے ۔ یہ ایک کل وقتی کورس ہے اوراس میں 75 فیصد حاضری لازمی ہے ۔ اور یونیورسٹی کے تمام قواعد و ضوابط کا اطلاق بھی لازمی ہے ۔
شعبہ جے ایم سی میں تحقیقی پروگرام
شعبہ نے اب2014 سے پی ایچ ڈی کورس کی شروعات کی ہے جس میں داخلہ بذریعہ داخلہ امتحان ہوگا ۔
مستقبل کے منصوبے
شعبہ، مستقبل میں چار ڈپلوما /پی جی ڈپلوما کورسز شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ خصوصاً ابھرتے ہو ئے میدانوںمیں مثلا اسکرپٹ رائٹنگ ۔نان لینئر ایڈیٹنگ، ویڈیو گرافی اور گرافکس پروگرام ، انیمیشن ۔ اسی طرح ایک تین سالہ گریجویشن پروگرام بی اے ذرائع ابلاغ و صحافت بھی زیر غور ہے۔
عملہ
شعبہ میں فی الحال ایک پروفیسر ، دو اسوسی ایٹ پروفیسر اور دو اسسٹنٹ پروفیسر ہیں ۔ ان کے علاوہ ایک تکنیکی اسسٹنٹ ، ایک آفس اسسٹنٹ اور ایک اٹینڈنٹ بھی شعبہ میں برسر خدمت ہے ۔
|