اترپردیش کی دارالحکومت لکھنؤسرزمین علم وادب کے ساتھ ساتھ مرکز تہذیب وتمدن بھی ہے۔نوابوں کا یہ شہر دریائے گومتی کی ساحل پرواقع ہے۔زمانہ قدیم سے ہی لکھنؤاپنے خوبصورت قدرتی مناظر،علم وفن،گنگا جمنی تہذیب وتمدن،آداب وشائستگی ،موسیقی وشاعری ،دیدہ زیب طرز تعمیر اور پر تکلف لذیذ پکوانوں کی وجہ سے پوری دنیا میں معروف ہے۔اردو کی خدمات کے حوالے سے لکھنو کو نمایاں اورامتیازی مقام حاصل ہے۔ عالمی شہرت یافتہ اکثر دینی مدارس بھی یہیں موجودہیں۔اترپردیش کے تقریبا تمام بڑے مدارس یہاں سے چند سو کیلو میٹر کے فاصلے پر ہیں۔ان تمام باتوں کے پیش نظر یونیورسٹی انتظامیہ نے 2009ءمیں لکھنؤمیں سٹیلائٹ کیمپس کا باقاعدہ آغاز کیا،تاکہ شمالی ہندوستان کے مدارس اور بالخصوص یوپی کے مدارس کے طلباءاردو یونیورسٹی سے زیادہ سے زیادہ فیض یاب ہوسکیں۔اول روز سے ہی کیمپس تعلیم وتعلم اور تحقیق کے میدان میں سرگرم عمل ہے اور روز افزوں ترقی کی راہ پرگامزن ہے۔
2012ءمیں مستقل اساتدہ کی تقرری عمل میں آئی اس کے بعد سے کیمپس کی توسیع وترقی کا سلسلہ تیزی سے شروع ہوا۔اب تک کیمپس میں صرف پوسٹ گریجویشن کا پروگرام تھامگر رواں تعلیمی سال (2017-18 )سے پی ایچ ڈی پروگرام بھی شروع کیا گیاہے ،جس کے بہت ہی حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں ۔داخلہ کے لےے بڑی تعداد میں درخواستیں موصول ہوئیں ۔پی ایچ ڈی پروگرام سے جہاں کیمپس میں تعلیمی فضا قائم ہوگی وہیں یہاں سے ایم ۔اے کرنے والے طلباءکو اعلی تعلیمی وتحقیقی میدان میں جانے کا موقع فراہم ہوگا ۔
یونیورسٹی کا یہسٹیلائٹ کیمپس لکھنؤ کےمہانگر ایکسٹینشن علاقے میں واقع ہے۔ کیمپس میں فی الحال اردو،عربی،فارسی اور انگریزی میں ایم اے اور پی ایچ ڈی کے کورسزبحسن وخوبی چلائے جارہے ہیں ۔2011ءمیں یہاں کے طلبہ کا پہلابیچ فارغ ہوا ہے۔یہاں کے فارغ التحصیل طلباءاس وقت ملک کی ممتاز یونیورسٹیوں میں ایم فل اور پی ایچ ڈی میں داخلہ حاصل کرکے کیمپس کانام روشن کررہے ہیں ۔قومی مقابلہ جاتی امتحانات (یوجی سی ،نٹ -جے آرایف)میں بھی ہمارے طلباء نے نمایاںکارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ کیمپس میں مختلف قسم کے ثقافتی پروگرام اور توسیعی خطبات کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے، تاکہ نصابی معلومات کے ساتھ ساتھ طلباء خارجی معلومات میں بھی دلچسپی کا مظاہرہ کرے۔اس سلسلے میں کیمپس میں کئی اہم علمی وادبی شخصیات کو مدعو کرکے ان سے علمی استفادہ کیا گیا ہے۔ پروفیسر ملک زادہ منظور احمد ،جناب عابد سہیل ،پروفیسر اشتیاق احمد ظلی،پروفیسر مرزاخلیل بیگ،پروفیسر آذر می دخت صفوی،پروفیسر آصفہ زما نی، ڈاکٹراقتدار حسین فاروقی،پروفیسر عبدالرشید ،پروفیسر عبدالرحیم قدوائی ،پروفیسر نصیر احمد خاں ،پروفیسر ثنا ءاللہ ندوی وغیرہ خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ان کے علاوہ کیمپس میں قومی سطح کے تین بڑے سمینارکا انعقاد بھی کیا گیا ہے۔
کسی بھی تعلیمی ادارے کے لیے لائبریری ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔نصابی سرگرمیوں کے علاوہ طلباءکے علمی وتحقیقی ذوق کو فرغ دینے کیلئے بہترین لائبریری سہولت مہیا ہے۔ جس میں مختلف علوم وفنون پر مشتمل ہزاروں علمی وتحقیقی کتابیں موجود ہیں۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اپنے علمی فیوض کو زیادہ سے زیادہ عام کرنے کیلئے ہمیشہ سے کوشاں ہے، اسی تناظر میں اس سال یونیوورسٹی نے208مدارس کی ڈگریوں کو مختلف کورسز میں داخلہ کے لیے منظوری دیکر غیر معمولی کارنامہ انجام دیاہے ۔امید ہے کہ اس سے مدارس کے طلبہ و طالبا ت کو فیضیاب ہونے کا زریں موقع ملے گا ۔اور یونیورسٹی کاحصہ بن کر نمایاں کامیابی حاصل کرکے ملک وملت کا نام روشن کریں گے۔
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ اول دن سے کیمپس تعلیمی اہداف کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ ایک بہتر تعلیمی وتحقیقی ماحول کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے اور یہ بات پورے وثوق کے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ کیمپس اپنے مقصد میں کا میاب ہے۔
کیمپس چار باغ ریلوے اسٹیشن سے فقط سات کیلو میٹر اور اموسی انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے پچیس کیلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔دونوں جگہوں سے ذرائع نقل وحمل (بس ،ٹیکسی،آٹو،کیب )بآسانی مل جاتی ہیں۔
انچارج ،سٹیلائٹ کیمپس
ڈاکٹر عبدالقدوس (ایسوسیٹ پروفیسر، شعبۂ عربی)
مولانا آزادنیشنل اردو یونیورسٹی، لکھنؤ کیمپس
فون نمبر: 0522-2330183
موبائل : 9949129892/9450760430
ای میلdr.quddus1975(at)gmail[dot]com :
manuu.lko(at)gmail[dot]com
|